شہر لاہور...
اوّلیں چاند نے کیا بات سُجھائی مجھ کو یاد آئی تری انگشتِ حنائی مجھ کو سرِ ایوانِ طرب نغمہ سرا تھا کوئی رات بھر اس نے تری یاد دلائی مجھ کو دیکھتے دیکھتے تاروں کا سفر ختم ہوا سو گیا چاند مگر نیند نہ آئی...
View ArticleJis tarah aik siyan Posh
Aa kisi Roz kisi Dukh pe ikathay Ro'ain Jis tarah Marg Jawa'n Saal pe Dehaaton me Bhooriyaa'n Rotay hoye Bai'n kiya karti hen Jis tarah aik siyan Posh Parinday kay girnay se Daar kay Daar Zameenon pe...
View ArticleSaaqii
Saaqii ki har negah pe peegaya Lehro se khelate huve lehra k peegaya aay rehmate-e-tamaam mari har khata muaff ma inteha-e-eshook ma ghabra ke peegaya peta bagheer azam ya kab the mare majaal darparda...
View Articleسر اٹھاؤں تو...
سر اٹھاؤں تو جان جاتی ہے اور جھکا لوں تو شان جاتی ہے خامشی بھی مجھے قبول نہیں کچھ کہوں تو زبان جاتی ہے نقد لینے کوئی نہیں آتا قرض دوں تو دکان جاتی ہے میرے ٹوٹے پروں پہ مت جانا آسماں تک اڑان جاتی ہے بد...
View Articleکہاں تک جفا...
کہاں تک جفا حسن والوں کی سہتے جوانی نہ رہتی تو پھر ہم نہ رہتے نشیمن نہ جلتا نشانی تو رہتی ہمارا تھا کیا ٹھیک رہتے نہ رہتے زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا ہمیں سو گئے داستاں کہتے کہتے کوئی نقش اور کوئی...
View Articleکرب تحریر سے...
کرب تحریر سے نکل آیا رنگ تصویر سے نکل آیا بات بنیاد کی نکل آئی عیب تعمیر سے نکل آیا کتنا اچھا ہے ناتواں ہونا پاؤں زنجیر سے نکل آیا وار اتنا شدید تھا میرا زخم شمشیر سے نکل آیا اب وہ تنہا کھڑا ہوا ہے کہ...
View Articleدریا نے کل جو...
دریا نے کل جو چپ کا لبادہ پہن لیا پیاسوں نے اپنے جسم پہ صحرا پہن لیا وہ ٹاٹ کی قبا تھی کہ کاغذ کا پیرہن جیسا بھی مل گیا ہمیں ویسا پہن لیا فاقوں سے تنگ آئے تو پوشاک بیچ دی عریاں ہوئے تو شب کا اندھیرا...
View Articleدوستی طریقے...
دوستی طریقے سے، دشمنی طریقے سے زیست کیوں نہیں کرتا آدمی طریقے سے؟ ساتھ ساتھ چلنے کے کچھ اصول ہوتے ہیں عمر بھر کی نبھتی ہے ہمرہی طریقے سے ایک ڈھنگ ہوتا ہے اپنی بات کہنے کا بات کیوں نہیں کرتے آپ بھی...
View Articleزندگی سے نظر...
زندگی سے نظر ملاؤ کبھی ہار کے بعد مسکراؤ کبھی ترکِ اُلفت کے بعد اُمیدِ وفا ریت پر چل سکی ہے ناؤ کبھی اب جفا کی صراحتیں بیکار بات سے بھر سکا ہے گھاؤ کبھی شاخ سے موجِ گُل تھمی ہے کہیں ہاتھ سے رک سکا...
View Articleنہ جانے کون...
نہ جانے کون سی دنیا میں کھوئی ذات مری نہ دن ہی دن رہا میرا نہ رات رات مری خدا کرے کہ یہ دیوانگی رہے قائم یہی شناخت ہے میری یہی حیات مری مجے پتہ ہے کہ معشوق میرا ضدی ہے میں یوں مناؤں گا مانے گا وہ بھی...
View Articleظرف ایسا ہے...
ظرف ایسا ہے ستم سہہ کے بھی کم بولتے ہیں موجِ خوں سر سے گزرتی ہے تو ہم بولتے ہیں یاں کسی شخص کو تہذیبِ تکلم ہی نہیں کیسی محفل ہے کہ سب لوگ بہم بولتے ہیں عشق والے کبھی گمنام نہیں رہ سکتے یہ وہ رستہ ہے...
View Article