Quantcast
Channel: GupShup Forums - Intikhaab
Viewing all articles
Browse latest Browse all 6004

یوں حوصلہ دل نے ہارا کب تھا

$
0
0


یوں حوصلہ دل نے ہارا کب تھا
سرطان مرا ستارا کب تھا

لازم تھا گزرنا زندگی سے
بن زہر پیے گزارا کب تھا

کچھ پل اسے اور دیکھ سکتے
اشکوں کو مگر گوارا کب تھا

ہم خود بھی جدائی کا سبب تھے
اس کا ہی قصور سارا کب تھا

اب اور کےساتھ ہے تو کیا دکھ
پہلےبھی کوئی ہمارا کب تھا

اک نام پہ زخم کھل اٹھے تھے
قاتل کی طرف اشارہ کب تھا

آئے ہو تو روشنی ہوئی ہے
اس بام پہ کوئی تارہ کب تھا

دیکھا ہوا گھر تھا پر کسی نے
دلہن کی طرح سنوارا کب تھا

پروین شاکر
• — — — — — — — — — — — — •





Viewing all articles
Browse latest Browse all 6004

Trending Articles