اب طرزِ زندگی کّچھ تو بدلنا چاہییے
کسی کونے کوئی دیپ تو جلنا چاہیّیے
وحشت سے لرزاں آنکھیں ہیں سب کی
ضمیر آئینہ ٹوٹ کےتو بکھرنا چاہییّے
محجزوں پہ یقین تو نہیں رکھتے ہیں مگر
وہ چاند کبھی میرے آنگن تو اترنا چاہییّے
عمرِ درازی سےبھی کچھ نہیں ہوتا حاصل
سفر سے پیشتر قدموں کو تو پرکھنا چاہییّے
میرے آنسووّں میں شاید حرارت نہیں'' یارب''
میرےحال پہ اسکا پتھر دِل تو پگھلنا چاہییّے
فصیلوں میں دم توڑتےہیں مظبوط ارادّے بھی
تعبیر کےواسطےخوابوں سےتو نکلنا چاہییّے
کب تک لکھوگے گیلےکاغزپہ غمِ داستان''شاہ جی''
خاک چھان چکے ہو اب تو تجھے سنبھلنا چاہییے
کسی کونے کوئی دیپ تو جلنا چاہیّیے
وحشت سے لرزاں آنکھیں ہیں سب کی
ضمیر آئینہ ٹوٹ کےتو بکھرنا چاہییّے
محجزوں پہ یقین تو نہیں رکھتے ہیں مگر
وہ چاند کبھی میرے آنگن تو اترنا چاہییّے
عمرِ درازی سےبھی کچھ نہیں ہوتا حاصل
سفر سے پیشتر قدموں کو تو پرکھنا چاہییّے
میرے آنسووّں میں شاید حرارت نہیں'' یارب''
میرےحال پہ اسکا پتھر دِل تو پگھلنا چاہییّے
فصیلوں میں دم توڑتےہیں مظبوط ارادّے بھی
تعبیر کےواسطےخوابوں سےتو نکلنا چاہییّے
کب تک لکھوگے گیلےکاغزپہ غمِ داستان''شاہ جی''
خاک چھان چکے ہو اب تو تجھے سنبھلنا چاہییے