نہ شوق ہے، نہ تمنا، نہ ياد ہے دل ميں
کہ مستقل کسي غم کي نہاد ہے دل ميں
ہے الف ليلہ و ليلہ سي زندگي در پيش
سو جاگتي ہوئي اک شہرزاد ہے دل ميں
جو ضبط چشم کے باعث نہ اشک بن پايا
اس ايک قطرئہ خون کا فساد ہے دل ميں
پھر ايک شہر سبا سے بلاوا آيا ہے
پھر ايک شوق سليماں نژاد ہے دل ميں
ہے ايک سحر دلآويز کا اسير بدن
تو جال بنتي، کوئي اور ياد ہے دل ميں
تمام خواہشيں اور حسرتيں تمام ہوئيں
مگر جو سب سے عجب تھي مراد ہے دل ميں
کہ مستقل کسي غم کي نہاد ہے دل ميں
ہے الف ليلہ و ليلہ سي زندگي در پيش
سو جاگتي ہوئي اک شہرزاد ہے دل ميں
جو ضبط چشم کے باعث نہ اشک بن پايا
اس ايک قطرئہ خون کا فساد ہے دل ميں
پھر ايک شہر سبا سے بلاوا آيا ہے
پھر ايک شوق سليماں نژاد ہے دل ميں
ہے ايک سحر دلآويز کا اسير بدن
تو جال بنتي، کوئي اور ياد ہے دل ميں
تمام خواہشيں اور حسرتيں تمام ہوئيں
مگر جو سب سے عجب تھي مراد ہے دل ميں