I just saw this pic on the FB and also read below article and sharing with you, hope you'll like it.
May his soul rest in peace (Ameen)
10348462_711951912184444_2233645464239317103_n.jpg
دنیا میں سب سے زیادہ عظم رشتہ ماں کا ہے جو ماں اپنے بچوں سے عظیم محبت رکھتی ہے ماں اپنے بچے کو کبھی معمولی دکھ درد میں بھی نہیں دیکھ سکتی براعظم ایشاء میں ایک مثال مشہور ہے کہ ماں خود توگیلے بستر پر لیٹ جاتی ہے لیکن یہ گوارہ نہیں کرتی
کہ اس کا پیارا بچہ گیلے بستر پر لیٹے اس طرح ماں باپ یا بہت ہی قریبی رستہ داروں کو تو اپنوں کے لیے آگ وپانی میں کودتا سنا ہے لیکن کسی دوسرے کی اولاد کی خاطر اپنآآپ کو قربان کرنے کا جذبہ بہت ہی کم لوگوں میں ہوتا ہے .
آج کے اس بے حسی کے دور میں جب کسی کو دوسرے کی خبر نہیں ایک شفیق استادنصراللہ شجیع اپنے شاگرد کو بچانے کے لیے دریا میں کود گیا۔عثمان پبلک سکول کا تفریحی ٹورسکول کے پرنسپل نصراللہ شجیع کی قیادت میں لاہور اور دیگر مقامات سے ہوتا ہوا بالاکوٹ پہنچا ۔طالب علم ادھر ادھر بیٹھ کر گپ شپ لگانے لگے اور کچھ تصاویر بنانے میں مشغول ہوگیئے ۔ اچانک ایک طرف سے شور اٹھا ۔پرنسپل نصراللہ شجیع اور دیگر استاتذہ اور بچے قریب پہنچے تو دیکھا ایک طالب علم سفیان دریا ئے کنہار کے تیز پانی میں ڈوب رہاتھا ۔ایک بہادر اور شفیق استاد سے یہ منظر دیکھا نہ گیا اور نصراللہ شجیع نے بچے کو بچانے کے لیے تیز پانی میں چھلانگ لگا دی عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نصراللہ شجیع کا پانی میں چھلانگ لگاتے وقت سر ایک پتھر سے ٹکرایا تھا۔یہ تو دیکھا ہے کہ ماں باپ اپنے بچوں کی محبت میں دریا میں کود جائے لیکن کسی دوسرے کی اولاد کی خاطر ایسی قربانی کا حوصلہ کسی کسی میں ہی ہوتا ہے یہ تاثرات مقامی تاجر حضرات کے تھے
http://noukeqalam.com/2014/06/bay-hi...azeem-qurbani/
May his soul rest in peace (Ameen)
10348462_711951912184444_2233645464239317103_n.jpg
دنیا میں سب سے زیادہ عظم رشتہ ماں کا ہے جو ماں اپنے بچوں سے عظیم محبت رکھتی ہے ماں اپنے بچے کو کبھی معمولی دکھ درد میں بھی نہیں دیکھ سکتی براعظم ایشاء میں ایک مثال مشہور ہے کہ ماں خود توگیلے بستر پر لیٹ جاتی ہے لیکن یہ گوارہ نہیں کرتی
کہ اس کا پیارا بچہ گیلے بستر پر لیٹے اس طرح ماں باپ یا بہت ہی قریبی رستہ داروں کو تو اپنوں کے لیے آگ وپانی میں کودتا سنا ہے لیکن کسی دوسرے کی اولاد کی خاطر اپنآآپ کو قربان کرنے کا جذبہ بہت ہی کم لوگوں میں ہوتا ہے .
آج کے اس بے حسی کے دور میں جب کسی کو دوسرے کی خبر نہیں ایک شفیق استادنصراللہ شجیع اپنے شاگرد کو بچانے کے لیے دریا میں کود گیا۔عثمان پبلک سکول کا تفریحی ٹورسکول کے پرنسپل نصراللہ شجیع کی قیادت میں لاہور اور دیگر مقامات سے ہوتا ہوا بالاکوٹ پہنچا ۔طالب علم ادھر ادھر بیٹھ کر گپ شپ لگانے لگے اور کچھ تصاویر بنانے میں مشغول ہوگیئے ۔ اچانک ایک طرف سے شور اٹھا ۔پرنسپل نصراللہ شجیع اور دیگر استاتذہ اور بچے قریب پہنچے تو دیکھا ایک طالب علم سفیان دریا ئے کنہار کے تیز پانی میں ڈوب رہاتھا ۔ایک بہادر اور شفیق استاد سے یہ منظر دیکھا نہ گیا اور نصراللہ شجیع نے بچے کو بچانے کے لیے تیز پانی میں چھلانگ لگا دی عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ نصراللہ شجیع کا پانی میں چھلانگ لگاتے وقت سر ایک پتھر سے ٹکرایا تھا۔یہ تو دیکھا ہے کہ ماں باپ اپنے بچوں کی محبت میں دریا میں کود جائے لیکن کسی دوسرے کی اولاد کی خاطر ایسی قربانی کا حوصلہ کسی کسی میں ہی ہوتا ہے یہ تاثرات مقامی تاجر حضرات کے تھے
http://noukeqalam.com/2014/06/bay-hi...azeem-qurbani/