ویران ہستی کی ہو گئی کیسے نماز قضاء
کہاں گیا جو تھا تیری عبادت کی طرح
تیری ذات سےنکلے تو بےسر وساماں ہو کر
ہم ہجر سےنکلے بھی کسی ہجرت کی طرح
محبّت آباد رہے پلے مگر کیسے بھی پلے
میراناسور بن کے اور تیری نفرت کی طرح
ہماری آس باقی تو رہے گی تیری سانس باقی
ہم جئیےبھی تو تیری کسی ضرورت کی طرح
بن گئے فقیر ہم مگر سنوارتے رہےسدا تجھ کو
میری ذات میں رہتا ہےوہ میری عاقبت کی طرح
رفتہ رفتہ زندگی الجھی وقت کے گھن چکر میں
لوٹ کے نہ آئے دن بچپن کی فرصت کی طرح
یہ بھی کچھ کم نہیں کہ وہ بن گیا پہچان میری
لوگ کہاں دیتے ہیں نام کسی کو غنیمّت کی طرح
برس پڑیں وہ نہ جانے کون سی بات پہ''شاہ جی''
میرے شناساء ہیں عجب تماشہِ قدرت کی طرح
کہاں گیا جو تھا تیری عبادت کی طرح
تیری ذات سےنکلے تو بےسر وساماں ہو کر
ہم ہجر سےنکلے بھی کسی ہجرت کی طرح
محبّت آباد رہے پلے مگر کیسے بھی پلے
میراناسور بن کے اور تیری نفرت کی طرح
ہماری آس باقی تو رہے گی تیری سانس باقی
ہم جئیےبھی تو تیری کسی ضرورت کی طرح
بن گئے فقیر ہم مگر سنوارتے رہےسدا تجھ کو
میری ذات میں رہتا ہےوہ میری عاقبت کی طرح
رفتہ رفتہ زندگی الجھی وقت کے گھن چکر میں
لوٹ کے نہ آئے دن بچپن کی فرصت کی طرح
یہ بھی کچھ کم نہیں کہ وہ بن گیا پہچان میری
لوگ کہاں دیتے ہیں نام کسی کو غنیمّت کی طرح
برس پڑیں وہ نہ جانے کون سی بات پہ''شاہ جی''
میرے شناساء ہیں عجب تماشہِ قدرت کی طرح